افغانستان

طالبان اور جنوبی پڑوسی کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ؛ پاکستانی فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔

طالبان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ خوست اور پکتیا صوبوں میں پاکستان کے حالیہ حملوں کے جواب میں اس نے اس ملک کے فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ضلع ڈنڈ پتن میں طالبان فورسز اور پاکستانی سرحدی محافظوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔

طالبان نے پاکستان کے حملوں کی مذمت کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اس کے جاری رہنے کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔

قبل ازیں طالبان نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے حملوں میں تین خواتین اور تین بچوں سمیت چھ افراد مارے گئے ہیں۔

یہ واقعات دونوں اطراف کے درمیان سرحدی کشیدگی میں مزید اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس کے حملوں کا ہدف تحریک طالبان پاکستان کے عناصر تھے تاہم طالبان اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔

گزشتہ دو سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور اسے ایک حساس مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔

ساتھ ہی تحریک لبیک پاکستان نے بھی اسلام آباد کے اس اقدام کی مذمت کی تھی۔

واپس اوپر کے بٹن پر